کھیرا نباتات کے مشہور خاندان کا ایسا رکن ہے جو کہ دنیا کے اکثر ممالک میں بڑے شوق سے کچا کھایا جاتا ہے۔ یہ ایک بیل دار پودے کا پھل ہے۔ اس کے پودے کی بیل یا تو زمین پر پھیل جاتی ہے یا آس پاس کے درختوں پر چڑھ جاتی ہے۔ اس کی کاشت کے بارے میں پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ موسم گرما میں ہوتا ہے اور اس کے پھل کو پکتے وقت گرمی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب یہ دنیا کے اکثر ممالک میں پورے سال دستیاب ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں کھیرے کی دو اقسام دستیاب ہیں۔ نمبر ایک دیسی کھیرا‘ نمبر دو ولائتی کھیرا۔
دیسی کھیرا:دیسی کھیرا پاکستان میں عام پایا جاتا ہے۔اس کھیرے کی جلد چمکدار صاف اور ملائم ہوتی ہے۔ اس کا رنگ سبز زرد و سفید ہوتا ہے اور یہ ذائقے میں قدرے شیریں ہوتا ہے اور اس کا مزاج سرد تر ہوتا ہے۔
ولائتی کھیرا: یہ کھیرا بھی پاکستان میں کاشت کیا جاتا ہے لیکن یہ یورپ اور امریکہ میں ہوتا ہے اس کھیرے کی جلد موٹی کھردری اور دانے دار ہوتی ہے۔ اس کا رنگ گہرا سبز ہوتا ہے۔ مگر یہ چمک سے محروم ہوتا ہے اور ذائقے میں پھیکا ہوتا ہے۔
کھیرے کے طبی فوائد
ہمارے ملک میں یہ گرمیوں کے ایام میں ایک عام اور سستے داموںملنے والا پھل ہے مگر بہت ہی کم لوگ اس کے دوائی اور غذائی فائدے جانتے ہیں۔ یہ بہت سارے امراض کا ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔
سب سے بہترین کھیرا مکمل پکا ہوا ہوتا ہے۔ کھیرا استعمال کرنے سے پہلے اس پر کالانمک چھڑک کر استعمال کرنا چاہیے۔ اس سے یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے۔ یہ ہمارے جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے اور طبیعت میں سکون پیدا کرتا ہے۔ یہ مدربول ہونے کی وجہ سے ہمارے جسم سے بذریعہ پیشاب فاسد اجزاء کا اخراج کرتا ہے۔ جگر اور مثانہ کی گرمی کو ختم کرتا ہے۔ صفراء کی زیادتی میںمفید ہے۔ یرقان اور بخار میں فائدہ دیتا ہے۔ معدے میں تیزابیت کی زیادتی اور پیاس کی شدت کو ختم کرتا ہے۔ جگر اور طحال کے ورم میں مفید چیز ہے۔ خون کی حدت کو ختم کرکے خون کو پتلا کرتا ہے۔ اس لیے یہ ہائی بلڈپریشر میں مفید ہے۔ خونی بواسیر میں مفید ہے اور نیند خوب لاتا ہے۔ دل کو تسکین دیتا ہے۔
طب نبویؐ میں کھیرے کے فوائد
کیونکہ کھیرے میں ٹھنڈک کی زیادتی ہوتی ہے اس لیے بعض مزاجوں اور جسموں کیلئے یہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اس لیے اس کو معتدل کرنے کیلئے اس کے ساتھ گرم چیز بھی استعمال کرنی چاہیے اگر ضرورت ہوتو…ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺ کھیرے کے ساتھ کھجور استعمال کرتے تھے اگر کھجور نہ ہو تو منقیٰ اور شہد کے ساتھ کھانا بھی فائدہ مند ہے۔ حضور پاک ﷺ کا ارشاد ہے کہ کمزور لوگ فربہ ہونے کیلئے کھیرے کے ساتھ کھجور کھائیں تو انشاء اللہ موٹے ہوجائیں گے۔
جدید مشاہدات
اس پھل میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے بیج مفرح اور پیشاب آور ہیں۔ یہ ان منفرد سبزیوں میں سے ایک ہے جس کو کھانے کے ساتھ کچا کھایا جاتا ہے۔ اس کو چھیل کر اس پر کالی مرچ کے ساتھ لیموں نچوڑ کر کھایا جائے تو اس کی غذائیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ کھانے کو جلد ہضم کرتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے۔ اس کے بیج نکال کر چھلکے اتار کرسکھا لینے کے بعد پیس کر شہد میں ملا کر کھانے سے آنتوں کی اکثر بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ کھیرے کی بیل کے پتے سکھا کر پیس کر ان میں زیرہ سیاہ ملا کر بھون لینے کے بعد پیس لیں اور چائے کے چوتھائی چمچ کے برابر ناشتے کے بعد استعمال کریں۔ اس سے گلے کی سوجن اتر جاتی ہے۔ لوکے مریضوں کو بخار کے دوران کھیرے کے ٹکڑے کاٹ کر سر اور چہرے پر ملنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ طب یونانی میں اس کے بیجوں کا شربت‘ شربت بزوری بہت مفید ہے اور بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے جوکہ بہت سے فوائد کا حامل ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں